Urdu Deccan

Sunday, December 25, 2022

سنجیدہ نشاط

یوم پیدائش 23 دسمبر 1980

تری انجمن کی نرالی ہے صحبت
کوئی غمزدہ ہے کوئی محوِ حیرت

خدا کی عبادت نہ سجدے کی حاجت
تصور میں تم ہو نگاہوں کی صورت

فنا ہوگیا ہے وجود اب ہمارا
سبب بن گئی ہے تمھاری محبت

امیدوں پہ قائم یہ دنیا ہے لیکن
ضرورت ہے کرتا رہے تو بھی محنت

کھلے رازِ ہستی جو پنہاں تھے اب تک
خرد نے دکھائی جب اپنی کرامت

غزل ہے ہی میری سراپا تمھارا
مرے آئینے میں تمھاری ہے صورت

صنم مل گیا ہے نشاط اب جہاں سے
تعلق ہے کوئی نہ ہے کوئی الفت

سنجیدہ نشاط



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...