Urdu Deccan

Sunday, December 25, 2022

حماد زیف

یوم پیدائش 23 دسمبر 

کچھ دیر اور روکا گیا گر بیان سے
میں بد زباں چھلکنے لگوں گا زبان سے

میں کس لیے لڑائی کروں آسمان سے
جب کائنات چلتی ہے میرے گمان سے

منظر بدل دیا ہے کسی خوش خصال نے
دل پھینکنے لگے ہیں سپاہی کمان سے

یہ انہدام پہلا قدم ہے نمود کا
پر کاٹنے لگا ہوں رگڑ کر چٹان سے

ممکن ہے خواہشوں کا گلا گھونٹنا پڑے
کچھ خواب سر اٹھا رہے ہیں خواب دان سے

 چلمن کی تیلیوں سے سرکتے ہوئے وجود
حماد دیکھ پھول نکلتے، مچان سے

حماد زیف


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...