Urdu Deccan

Sunday, December 25, 2022

پروین کیف

یوم پیدائش 23 دسمبر 

خدا بچائے محبت کی اس بلا سے بھی 
کہ درد دل نہیں جاتا کسی دوا سے بھی 

جلا رکھے ہیں مری زندگی میں سانسوں نے 
چراغ ایسے کہ بجھتے نہیں ہوا سے بھی 

مرے لئے مرا اللہ کون سا کم ہے 
مجھے تو کام نہیں ہے کسی خدا سے بھی 

چراغ راہ بنایا ہے تم نے کس کس کو 
کبھی ملے ہو محمدؐکے نقش پا سے بھی 

ہم اپنی جان اسی پر نثار کرتے ہیں 
ہمیں وہ قتل کرے چاہے جس ادا سے بھی 

اسی چمن میں جو میرا چمن ہے میرا چمن 
بہت سے پیڑ مرے خون کے ہیں پیاسے بھی 

ستم کسی پہ وہ کرتے نہیں ہمارے سوا 
جفا تو ہے یہ مگر کم نہیں وفا سے بھی 

دھڑکتے شعر سنے ہم نے بنت کیفؔ سے آج 
ملے ہم ایک محبت کی شاعرہ سے بھی

پروین کیف



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...