Urdu Deccan

Friday, December 23, 2022

عبد الباسط طاہر

یوم پیدائش 16 دسمبر 1966

راز اپنے میں خود سنا بیٹھا
ایک پردہ جو تھا اٹھا بیٹھا

مجھ کو توبہ تھی میکشی سے مگر
ہائے ساقی نظر ملا بیٹھا

لطف و راحت بہشت کے آدم
ایک لذت پہ ہی گنوا بیٹھا

دل کے جنگل میں اس قدر بھٹکا
واپسی کے نشاں مٹا بیٹھا

رت ہے سردی بہار آئے گی
دل کے ارمان سب جگا بیٹھا

سرد موسم پہاڑ برفوں کے
بیج پھولوں کے میں دبا بیٹھا

جسم کا اک طبیب ڈھونڈوں گا
روح کے زخم اب چھپا بیٹھا

دیکھتا کم ہوں کم ہی سنتا ہوں
جب سے آہٹ پہ دل لگا بیٹھا

عبد الباسط طاہر


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...