اب حالت دل نہ پوچھ کیا ہے
شعلہ تھا بھڑک کے بجھ گیا ہے
انسان کو دل ملا مگر کیا
اندھے کے ہاتھ میں دیا ہے
تاثیر نے یہ کہا ہے ہم سے
نالہ نغمے کی انتہا ہے
تیری دنیا کو ہم سنواریں
یہ ایک عجیب ماجرا ہے
جو دور سے آ رہی ہے رضویؔ
پہچانی ہوئی سی یہ صدا ہے
No comments:
Post a Comment