تمہارا لہجہ تمہاری باتیں تباہ کن ہیں
حسین چہرہ ہے اور نگاہیں تباہ کن ہیں
بچھا کے رکھیں ہیں دشمنوں نے یہاں پہ کانٹے
تبہی تو چاہت بھری یہ راہیں تباہ کن ہیں
اگر جکڑلیں تو قید رکھتی ہیں زندگی بھر
سنو یہ چاہت کی نرم باہیں تباہ کن ہیں
جو دیکھتا ہے وہ تجھ پہ کرتا ہے جان قرباں
یہ تیرا جلوہ تری ادائیں تباہ کن ہیں
ہمیں میسر نہیں ہے اک پل سکون غضنی
ہمارے دن اور ہماری راتیں تباہ کن ہیں
غضنفر غضنی