Urdu Deccan

Tuesday, April 4, 2023

فیاض انور چاپدانوی

یوم پیدائش 01 مارچ 1944

فلک سے آئی صدا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ
زمین نے بھی کہا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ
اذان جب کسی مسجد سے سربلند ہوئی
فضا میں گونجی صدا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ

فیاض انور چاپدانوی


 

منظر بھا گلپوری

یوم پیدائش 01 مارچ 1984

اسے اس سر زمیں پہ میرا اک اعلان لے آیا
ملی صحبت اسے ایسی کہ وہ ایمان لے آیا

قلندر کی یہ دھرتی ہے اسی دھرتی کو نفرت میں
تباہی کے دہانے پر نیا سلطان کے آیا

کسی بھی ظرف والوں ک لہو باغی نہیں ہوتا
مرے گھٹنوں پہ اس کو کھینچ کے احسان لے آیا

اتر پایا نہ اس کے وصل کی ندی کے پانی میں
کہاں تھی جسم کی کشتی کہاں طوفان لے آیا

میں اس کی روح کا شاعر شفیق ایسے نہ بن بیٹھا
طلب اک شعر کا تھا اور میں اک دیوان لے آیا

منظر بھا گلپوری


 

عمر فرحت

یوم پیدائش 01 مارچ 1986

ہماری آنکھ سے روٹھا ہوا ہے
جو منظر جھیل پر ٹھہرا ہوا ہے

دِکھاتا تھا کبھی سورج کو آنکھیں 
جو تیرے دھیان میں ڈوبا ہوا ہے 

گزرتی جا رہی ہے فصلِ گل اور 
پرندہ شاخ پر بیٹھا ہوا ہے 

وہاں تک ہے محبت کی حکومت 
جہاں تک آسماں پھیلا ہوا ہے 

نہیں یہ شخص تو ویسا نہیں تھا
محبت میں اسے دھوکہ ہوا ہے

عمر فرحت


 

رئیس وارثی

یوم پیدائش 01 مارچ 1963

عبرت آموز ہے مری تاریخ
میں نے اپنوں پہ اعتبار کیا
حق کا اظہار جرم تھا،لیکن
میں نے یہ جرم بار بار کیا

رئیس وارثی



حافظ احمد اعظمی

یوم پیدائش 01 مارچ 1963

دوستوں میں وفا کی کمی دیکھ کر
شرم آئی مجھے دوستی دیکھ کر
کل جو جشن چراغاں مناتے رہے
آج خود ڈر گئے روشنی دیکھ کر

 حافظ احمد اعظمی


 

دانیال احمد فتح جنگ اٹک

یوم پیدائش 01 مارچ 1993

حسنِ رسولِ پاک کے مظہر ہیں مرتضی
سرکارﷺ شہرِ علم ہیں اور در ہیں مرتضی

دینِ رسولِ پاک کے یاور ہیں مرتضی 
شیر خدا ہیں فاتحِ خیبر ہیں مرتضی

تاریکیوں میں مہرِ درخشاں ہے انکی ذات
کفار ! کے کلیجوں پہ نشتر ہیں مرتضی

شیرِخدا کی شان سمجھنا محال ہے
دنیا تیرے گمان سے بڑھ کر ہیں مرتضی

طوفان اُس کےسامنے رہتے ہیں سر نگوں
جس کشتیِ حیات کے رہبر ہیں مرتضی

عشقِ خدا کے نور سے روشن ہیں سر بسر
عکسِ جمالِ سید و سرور ہیں مرتضی

احمد ازل سے خادم آل رسول ہوں
صد شکر میری روح کے اندر ہیں مرتضی

دانیال احمد فتح جنگ اٹک


 

Monday, March 27, 2023

تنویر شاہد محمد زئی

یوم پیدائش 01 مارچ 1960

جوبن جوانی جوش مرے خواب لے گیا
جو کچھ تھا میرے پاس وہ سیلاب لے گیا

دریا کو ناپسند تھیں شاید رفاقتیں
چوپال لے گیا مرے احباب لے گیا

بت خانہ ڈوب جائے تو اس کا بھی ہےملال
ساون تو اب کہ منبر و محراب لے گیا

بستی میں اس کا گھر بھی تو شامل تھا دوستو
سیلاب مجھ سے جینے کے اسباب لے گیا

کونے میں رکھ گیا ہے مجھے ہجر کا غبار
یعقوب کی طرح میرے اعصاب لے گیا

تنویر سوچتا ہوں میں الزام کس پہ دوں
چہروں سے آ ج کون تب و تاب لے گیا

تنویر شاہد محمد زئی



توصیف جالندھری

یوم پیدائش 01 مارچ 2001

ظلم کی ہر صدا کا ساتھ دیا
کوفیوں نے جفا کا ساتھ دیا

میں نے جب بھی دیا جلایا ہے
دوستوں نے ہوا کا ساتھ دیا

میرے حق میں کوئی نہیں بولا
سب نے اس بے وفا کا ساتھ دیا 

ہم قلندر مزاج لوگوں نے
عشق جیسی بلا کا ساتھ دیا

بے وفائی کو مات دی میں نے
یعنی اہلِ وفا کا ساتھ دیا

توصیف جالندھری



اطہر فیض آبادی

یوم پیدائش 01 مارچ 1920

خود فریبی ہے خود ستائی ہے
یہ خودی ہے کہ خود نمائی ہے

اطہر فیض آبادی


 

رضی ناطق

یوم پیدائش 01 مارچ 1918

اے وحشیو! بے شمع بھی ہوتا ہے چراغاں
زنجیر سے زنجیر کو زنداں میں لڑا دو

رضی ناطق


 

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...