یوم پیدائش 19 جون
تیر شکستہ تھے ، تلوار پرانی تھی
میری جیت پہ دشمن کو حیرانی تھی
پانی میں اک عکس تھا شام سہانی کا
باغ میں لیکن تنہا رات کی رانی تھی
جنگ سہی پر بچوں کو پیاسا رکھنا
اس بزدل کی سوچ ہی غیر انسانی تھی
جس دن میرے دل میں عید کا چاند کھلا
شہر کے سب بازاروں میں ویرانی تھی
کیسے دن تھے ، کیسی جاگتی راتیں تھیں
خواب تھے اور تعبیروں کی نگرانی تھی
ایک زمانہ تھا جب سب کچھ بہتر تھا
کچھ حد تک جینے میں بھی آسانی تھی
جوگن کی آنکھوں میں آنسو ٹھہرا تھا
جوگی کے ہونٹوں پر ایک کہانی تھی
محمد مسعود اختر