Urdu Deccan

Tuesday, June 15, 2021

محب کوثر

 وہ جو آنکھوں سے مرے دل میں اتر جائے گا

روشنی بن کے ہر اک سمت بکھر جائے گا


دن گزارے گا بہرحال ترے کوچے میں

رات آ جائے تو دیوانہ کدھر جائے گا


موج دریا نے ڈبویا تھا جسے ساحل پر

کیا خبر تھی کہ وہ طوفاں سے ابھر جائے گا


چاندنی رات میں اک اور قیامت ہوگی

رنگ چہرے کا ترے اور نکھر جائے گا


تجھ سے بچھڑا ہوں مگر ربط ہے اتنا کوثرؔ

دل کا ہر زخم تری یاد سے بھر جائے گا


محب کوثر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...