Urdu Deccan

Tuesday, June 15, 2021

عالم فیضی

 موت کی اب ہر طرف یلغار ہے

اس وبا سے اب جہاں بیزار ہے


بھول بیٹھے تھے جو رب کو ایک دم

ان پہ رب کی دیکھ لو پھٹکار ہے


سب ہی ڈوبے ہیں گنہ میں اب یہاں

اس لیے ہم پر وبا کی مار ہے 


خوف و دہشت کا ہے سایہ ہر طرف

جس کو دیکھو اب وہی بیمار ہے


کیسی حالت ہوگئی سب کی یہاں

دل سے دل ملنا ہی اب دشوار ہے


کتنے ہیرے کھو دئے کووڈ میں ہم

ان کی فرقت سے یہ دل افگار ہے


ہیں سبھی عالم یہاں بے بس بہت

پھر بھی بدلا ان کا کیا کردار ہے؟


عالم فیضی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...