Urdu Deccan

Sunday, September 26, 2021

جاوید احمد خان جاوید

 یوم پیدائش 22 سپتمبر 


بڑے یقیں سے اُدھر یہ ہوا نکلتی ہے

لئے چراغ کا جیسے پتہ نکلتی ہے


غُرور کُچھ بھی نہیں ہے بلندی کا اُس کو 

گو زندگی مِرے قد سے ذرا نکلتی ہے  


فضا میں رقص کرے ، دل لُبھائے وہ لیکن 

غُبارہ پھٹتے ہی ساری ہوا نکلتی ہے


تمام لفظ چمکتے ہیں موتیوں جیسے  

لبوں سے حق کی ہمیشہ صدا نکلتی ہے

 

قدم قدم پہ سجائی ہُوئی ہے یادوں سے 

بڑی حسین دھنک جا بجا نکلتی ہے 


وہ چاند دِن کو پُرانا کِئے گیا جاویدؔ 

یہ دُھوپ رات کو کرکے نیا نکلتی ہے 


جاوید احمد خان جاویدؔ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...