Urdu Deccan

Sunday, September 26, 2021

زاہد خانزادہ

 یوم پیدائش 23 سپتمبر 1991


 کائناتِ حسین کا مرکز

 میں زمان و زمین کا مرکز


تو تدبر کی آخری حد ہے

تو خیالِ حسین کا مرکز


یا خدا حرفِ مدعا بھی تو

تو ہی عین الیقین کا مرکز


یہ رہائش ہے میرے یاروں کی

یہ مری آستین کا مرکز


بعد کِھلنے کے تیرا جُوڑا ہے

ہر گلِ عنبرین کا مرکز


خانقاہوں میں آ بسی دنیا

لٹ گیا صالحین کا مرکز


 فلسفہ فلسفی میں ڈوب گیا

 بن گیا عشق دین کا مرکز

 

 آنکھ کا اور دل دماغ کا بھی

 ایک ہے میرے تین کا مرکز

 

 میرا مرکز زمین تھی پہلے

 اب کہ میں ہوں زمین کا مرکز

  

 آستانہ ہوں میں فقیروں کا

 میں نہیں کم ترین کا مرکز

ز اہد خانزادہ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...