Urdu Deccan

Sunday, September 26, 2021

نائلہ راٹھور

 شوق جنوں کہاں سے ستمگر میں آگیا 

نکلا تھاسوئے صحرا مرے گھر میں آگیا 


جب تک چھپا رہا مری عزت بنی رہی 

ظاہر ہوا جو راز تو منظر میں آگیا 


جراءت پہ اسکی رہ گئ ہو کر میں دم بخود 

"دستک دیے بغیر مرے گھر میں آگیا "


مدت کے بعد آج وہ آیا جو سامنے

اک حوصلہ مرے دل مضطر میں آگیا 


منزل کو پا سکے گا نہ پھر قافلہ کبھی

رہزن کا خوف گر دل رہبر میں آگیا 


نائلہ راٹھور


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...