یوم وفات 22 اگست 2014
ایسا ہنر کہ سارا زمانہ مثال دے
یارب جسے زوال نہ ہو وہ کمال دے
عیبوں کو اپنے دن کے اجالے میں کر شمار
ہوتے ہی شام نیکیاں دریا میں ڈال دے
اے میری پیاس اس کا تو امکان ہی نہیں
دریا خود اپنے آپ کو مجھ پر اچھال دے
یہ بھی نہیں کہ اینٹ کا پتھر سے دے جواب
یہ بھی نہیں کہ ظلم سہے اور ٹال دے
اےمیری پیاس اس کا تو امکان ہی نہیں
دریا خود اپنے آپ کو مجھ پر اچھال دے
ساری امیدیں ٹوٹ چکی ہیں جواب کی
میرا سوال ہی مری جھولی میں ڈال دے
اے ہوش احتیاط رہے ایسے شخص سے
جو اپنی گفتگو سے کسی کو ملال دے
ہوش نعمانی
No comments:
Post a Comment