یوم پیدائش 22 اگست
دوستوں کا یہ بہانہ عام ہے
آ نہیں سکتے ضروری کام ہے
دل دکھانے میں قریبی تھے مرے
دشمنی تو نام سے بدنام ہے
کچھ نہیں تو یومِ پیدائش سہی
سال کا اک دن ہمارے نام ہے
کیا کہا مجھ میں وفا شامل نہیں
یہ سراسر آپ کا الزام ہے
اپنے اپنے راستے سب چل دئیے
بس کہانی کا یہی انجام ہے
یار کوئی ڈھونڈ کر لاۓ مجھے
زین ہو کر بھی کہیں گمنام ہے
زین احترام
No comments:
Post a Comment