Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

ہارون علی ماجد عادل آبادی

 مانا نہیں کسی کا مقدر پہ اختیار

اعمال اور دعاؤں سے تقدیر کو سنوار


ایذا رساں ملیں گے ہر اک موڑ پر مگر

ملتا نہیں ہے کوئی بھی غمخوار وغمگسار


کوٸی دوا بتا یا کوئی حل مرے طبیب

بڑھتا ہی جارہا ہے مرا نفسی خلفشار


جب تک کہ زندگی میں تغیر نہ لاؤ گے

ہونگے نہیں اے دوستو حالات ساز گار


دھوکہ ضرور کھاتے ہیں اک روز دوستو

دورنگی دنیا پر وہ جو کرتے ہیں اعتبار


ہوں پاک ذہن ودل ترے بغض وعناد سے

ہو ذکر مدتوں ترا یوں زندگی گزار


سادہ مزاج ہوتے ہیں ماجد جو واقعی

وہ لوگ ہی جہان میں ہوتے ہیں ذی وقار


ہارون علی 

ماجدؔ عادل آبادی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...