Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

احمد علی برقی اعظمی

 موضوعاتی نظم:- یومِ اساتذہ


آیئے مِل کر منائیں آج ہے ٹیچرس ڈے

سب کو جاکر یہ بتائیں آج ہے ٹیچرس ڈے


ہیں یہی ٹیچر دکھاتے ہیں جو راہِ زندگی

راہ یہ سب کو دکھائیں آج ہے ٹیچرس ڈے


ہے ترقی کی ضمانت اُن کا ہی نقشِ قدم

اس پہ چل کر آزمائیں آج ہے ٹیچرس ڈے


یاد میں رادھا کریشنن کی مناتے ہیں اسے

داستاں ان کی سنائیں آج ہے ٹیچرس ڈے


ٹیچروں کی ہی بدولت چل رہاہے یہ نظام

خود سنیں سب کو سنائیں آج ہے ٹیچرس ڈے


ٹیچروں کے دم سے ہے قایم بہارِ زندگی

اِس میں ہم بھی گل کھلائیں آج ہے ٹیچرس ڈے


باعثِ پسماندگی ہے یہ جہالت اس لئے

اس جہالت کو مٹائیں آج ہے ٹیچرس ڈے


ڈاکٹر احمد علی برقیؔ نے لکھا ہے جسے

وہ ترانہ مِل کے گائیں آج ہے ٹیچرس ڈے


احمد علی برقیؔ اعظمی


 یوم اساتذہ جو مناتے ہیں لوگ آج

اپنے اساتذہ کا ہے ان کو یہ اک خراج


تعلیم سے جو کرتے ہیں لوگوں کو روشناس

تعلیم ہی سے بنتا ہے آدرش اک سماج


تعلیم ہی سکھاتی ہے آدابِ زندگی

دیتے ہیں یہ اساتذہ تعلیم کو رواج


تعلیم کے فروغ میں ان کا اہم ہے رول

تعلیم سے سمجھتے ہیں سب وقت کا مزاج


ہیں ذہن ساز بچوں کے اُن کے اساتذہ

بہتر نہیں ہے اس سے کوئی آج کام کاج


اپنے حقوق کے لئے جو لڑ رہے ہیں آج

کوشش کریں نہ کرنا پڑے ان کو احتجاج


اپنے اساتذہ کا ہے برقی بھی مدح خواں

وہ اب جہاں ہے ان کی بدولت وہاں ہے آج


احمد علی برقیؔ اعظمی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...