Urdu Deccan

Tuesday, September 21, 2021

عجیب ساجد

 اُس سے کہنے کی چھوڑ دو خواہشں 

درد سہنے کی چھوڑ دو خواہش 


ایک صورت ہے زندہ رہنے کی 

زندہ رہنے کی چھوڑ دو خواہش 


میں تو پیتل کا لا نہیں سکتا

بیٹا گہنے کی چھوڑ دو خواہش 


جب نہیں اِذن اُس کی محفل میں

اشک بہنے کی چھوڑ دو خواہش 


اُس کے پہلو میں لوگ بیٹھے ہیں 

تم ہی رہنے کی چھوڑ دو خواہش 


عجیب ساجد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...