Urdu Deccan

Tuesday, September 21, 2021

غلام جیلانی سحر

 توڑ نے ظلم کی زنجیر چلو چلتے ہیں

ہو نہ جائے کہیں تاخیر چلو چلتے ہیں


کفر کی ہر کھڑی دیوار گرا ڈالیں گے

کہہ کے پھر نعرۂ تکبیر چلو چلتے ہیں


ظلم کی اٹھ رہی گردن کو اڑانے کے لیے

لےکےاب حیدری شمشیر چلو چلتےہیں


وہ جواک خواب کئی بار ہیں دیکھے ہم نے

کرنے شرمندۂ تعبیر چلو چلتے ہیں


غلام جیلانی قمر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...