Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

ضیا رشیدی

 یہی ہے آرزو سب کو ترے رستے پہ لائیں گے 

زمانہ لاکھ روکے ہم قدم آگے بڑھائیں گے


کوئی کتنا بھی راہوں میں ہمارے بوئے کاٹا اب 

سبھی کے راہوں میں ہم تو فقط اب گل بچھائیں گے 


چمن ویران ہوجائے گا مت کاٹو درختوں کو 

ہنر سب کو شجر کاری کا اب ہر دم سکھائیں گے 


چمن میں باغبانی کا عمل کیسے کیا جاتا 

زمانے کو عمر فاروق کا قصہ سنائیں گے 


سدا ہم نے لہو سے گلستاں کو اپنے سینچا ہے 

یہ غدارِ وطن ہم کو بھلا کیسے بھگائیں گے 


سبھی خوشبو ہماری ہے سبھی گل بھی ہمارے ہیں

جو ہم روٹھے تو خوشبو اور گل سب روٹھ جائیں گے


ضیاء سارے زمانے کو یہی پیغام دے دینا 

وفائیں بانٹ کر نفرت جہاں سے ہم مٹائیں گے

   

ضیاء رشیدی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...