Urdu Deccan

Sunday, September 26, 2021

نور محمد یاس

 کون ہے مجھ میں یہ خدشات کا بونے والا

ذہن کے پھول میں کانٹے سے چبھونے والا


انتقام ایسا لیا ذوقِ متانت نے کہ اب

ہنسنے والا ہے کوئی مجھ پہ نہ رونے والا


کروٹیں لیتے ہیں معصوم زمانے مجھ میں

جب بھی آواز لگاتا ہے کھلونے والا


ہارنے والے پہ اتنا ہی سکوں طاری ہے

جتنا مسرور ہے مغلوب نہ ہونے والا


اجنبی رہ نہیں سکتا کسی صورت لوگو!

اپنی خوشبو مری سانسوں میں پرونے والا


میں اُسے یاد رکھوں گا وہ بُھلا دے گا مجھے

اور کچھ اس کے علاوہ نہیں ہونے والا


یاسؔ کی چال سے اے سطح نشینو! بچنا

تہہ میں پہنچاکے وہ تمکو ہے ڈبونے والا


نور محمد یاس


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...