آس تجھ سے لگائے بیٹھے ہیں
تیرے محبوس کتنے سادے ہیں
جانے والے تری جدائی میں
اک تسلسل سے اشک بہتے ہیں
آپ کی بات کون ٹالے گا ؟
آپ کے ہونٹ اتنے پیارے ہیں
میری آنکھوں میں وہ نمی کا سبب
خاک سمجھے تھے خاک سمجھے ہیں
تیری آنکھوں کی خیر ہو مرے دوست
میری غزلوں کے خوب چرچے ہیں
اور تو کچھ نہیں ہوا ہے جمیل
یہی دو چار خواب ٹوٹے ہیں
علی جمیل
No comments:
Post a Comment