Urdu Deccan

Friday, November 12, 2021

فاروق شائق سانگو

 شہر وحشت سے اب نکال ہمیں

میرے دل مہرباں سنبھال ہمیں


بگڑا دل میرا دلفریبی مزاج 

کچھ سدھرنے کا دو خیال ہمیں 


حل نہیں آتشیں مزاج ہے دن 

ڈستا ہے شام کا سوال ہمیں


گھر سے میں دربدر ہوں دشت جنوں

پاؤں میں بیڑیاں یوں ڈال ہمیں


دھڑکنیں تھم گئی یوں دل کی مری

تسکیں درکار ماہ سال ہمیں


مضطرب دل ہے وحشی ہجر کی شب

عشق شائق کیا نڈھال ہمیں


فاروق شائق سانگو


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...