یوم پیدائش 22 دسمبر 1950
ہجر سے بات کی وصال کے بعد
اب کے آنا تو ماہ و سال کے بعد
جیسے آیا تھا ماضی حال کے بعد
کیا جنوب آئے گا شمال کے بعد
بات سے بات چلتی رہتی ہے
ختم ہو جاتی ہے مثال کے بعد
اک خموشی حصار کی مانند
پہلے اور آخری سوال کے بعد
ایک سیل ملال ہر جانب
اک ملال اور اک ملال کے بعد
اک خموشی رواں دواں ہر سو
کیا خموشی ہے قیل و قال کے بعد
اس کی صورت گری میں روز و شب
خواب ہم دیکھتے خیال کے بعد
دست و بازو میں آسمان و زمیں
اور کیا فال نیک فال کے بعد
"مرگ اک ماندگی کا وقفہ ہے "
زندگی یہ تو احتمال کے بعد
انیس الرحمان
No comments:
Post a Comment