یوم پیدائش 18 دسمبر
قربتیں دل کو بھگونے کا ہنر بھول گئیں
اب جو برسات ہوئی دشت میں بے حد نہ ہوئی
میں حریفوں کے مٹانے سے کبھی مٹ نہ سکا
روشنی سایہ ء ظلمات میں بے قد نہ ہوئی
فہم میرا حدِ ادراک سے آگے نکلا
سوچ میری کسی خانے میں مقید نہ ہوئی
سنقر سامی
یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...
No comments:
Post a Comment