Urdu Deccan

Saturday, January 8, 2022

شہناز رحمت

 یوم پیدائش 06 جنوری


اترا ہے جب سے آنکھ سے اس کم نظر کا رنگ

چڑھتا نہیں ہے مجھ پہ کسی بھی بشر کا رنگ


کیسے بتاؤں تنہا گزرتے ہیں کیسے دن

کتنا اداس ہے میری شام و سَحَر کا رنگ


تھے سنگ دل ہی لوگ مرے ساتھ عمر بھر

گھلتا رہا حیات میں خونِ جگر کا رنگ


گمنام راستوں پہ میں چلتی رہی سدا

چادر پہ میری دیکھیے گر دِ سفر کا رنگ


میری سبھی خطاؤں کی بخشش ہو اے خدا

اے کاش! دیکھ پاؤں دعا کے اثر کا رنگ


تسلیم یہ زمانہ کرے نہ کرے مجھے

میرا سخن دکھائےگا میرے ہنر کا رنگ


شہناز زندگی مجھے بے نور کر گئی

جب سے بدل گیا ہے کسی کی نظر کا رنگ


شہناز رحمت


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...