تیری بانہوں کو ہار کرتے ہیں
زندگی تجھ سے پیار کرتے ہیں
ایک تارہ نہ ہو سکا اپنا
روز تارے شمار کرتے ہیں
اپنی قسمت میں راہ تکنا ہے
اس لیے انتظار کرتے ہیں
اس کو جھوٹی خبر سمجھ لینا
تجھ پہ ہم اعتبار کرتے ہیں
ٹوٹ جاتا ہے دل کا دروازہ
جب نظر تم سے چار کرتے ہیں
تم نے دھو کا دیا ہے ساجد کو
چاند کا انتظار کرتے ہیں
ساجد عالم ساجد