یوم پیدائش 8 اکتوبر
یوم پیدائش 08 اکتوبر 1963
ایک سانچے میں خود کو ڈھالا اور
رنگ صورت نے پھر نکالا اور
مفت کی روٹیاں بہت ہیں مگر
مجھ کو درکار ہے نوالہ اور
بند تھے راستے مگر ۔۔۔۔اس دن
میں نے اک راستا نکالا اور
سبز منظر کو آنکھ میں رکھ کر
اپنے صحرا کو پھر کھنگالا اور
رنگ کپڑوں میں کھل رہا ہے بہت
سج رہی ہے گلے میں مالا۔۔ اور
شام اپنی ہی دھند میں لپٹی ہے
میرے دل میں ہے کوئی پالا اور
میرے دیوار و در تو گروی ہیں
میرے گھر پر ہے ایک تالا اور
خاک ہیں خاک کا تعارف کیا
کچھ ترا ۔۔۔زندگی حوالہ اور
خود کو ڈالا ہے اک خسارے میں
میں نے خود چل کے ایک چالا اور
بند جس دن سے ہے یہ دروازہ
لگ گیا میری چھت پہ جالا اور
منور حسین