اب کے تجدیدِ وفا ہو تو بہت بہتر ہے
عشق کا رنگ نیا ہو تو بہت بہتر ہے
ہو کے مجبور بچھڑنے کے سوا سب ہےقبول
ہجر کی اور وجہ ہو تو بہت بہتر ہے
لذَّتِ عشق میں جنت کے سبھی درجوں پر
جانِ من ساتھ ترا ہو تو بہت بہتر ہے
آخری سانس ہو سجدے میں ترے ہاتھوں پر
سامنے میرے خدا ہو تو بہت بہتر ہے
خوب واقف ہے محبت کے فضائل سے سحر
دل کا ہر درس ادا ہو تو بہت بہتر ہے
تبصرہ ہجر پہ میرا ہے فقط اتنا سحر
جسم سے روح جدا ہو تو بہت بہتر ہے