یوم پیدائش 12 مارچ
ہیں بد نما جو تھے کبھی شہکا ر یا رسولؐ
خود دیکھ لیں یہ زیست کے رخسار یا رسولؐ
ہیں شاخ شاخ سوختہ وہ نخل بد نصیب
شاداب تھے کبھی مرے اشجار یارسولؐ
اِس بار ہیں شکستہ مرے بال و پر حضورؐ
اِس بار حادثے ہیں دل ا فگار یا رسولؐ
آشوب زندگی کا ہے اِس بار خو ف ناک
اب ساتھ سر کے جائے گی دستار یا رسولؐ
سب کر ر ہے ہیں زند گی کو روز خار زار
یہ زندگی کے دکھ سبھی آزار یا رسولؐ
کچھ بھی نہیں ہے تاز گی اور کچھ نہیں مٹھاس
بھولے ہیں اپنے ذائقے اشجار یا رسولؐ
ہر سانس ناؤ کیجیے در پیش ہے سفر
دریا کی موج موج میں منجدھار یا رسول ؐ
کرتے ہیں ہم تلاش سکوں بھی کہاں کہاں
قرآن اور حدیث مدد گار یا رسولؐ
ہر گز نہ منکشف ہوئے وہ رازِ کائنات
جو آپؐ ہی پہ وا ہو ئے اسرار یارسولؐ
آقاؐ ہیں عاصیوں کے بس اک آپؐ چارہ گر
کس سے کریں گے عرض گنہگار یا رسولؐ
ہو جائے اِس سماج میں بھی زیست خوش نما
میرے کریں نصیب کو بیدار یا رسولؐ