یوم پیدائش 22 اگسٹ
اٹھاتا کون ہے نخرے ہمارے
کسے فرصت سنے قصّے ہمارے
گلے ملتے اچانک رک گیا وہ
پرانے دیکھ کر کپڑے ہمارے
وہ ہلکے زندگی کے بوجھ سے تھے
کتابوں سے بھرے بستے ہمارے
نئے اس سال سوچا تھا ملیں گے
مگر آئے نہ دن اچھّے ہمارے
یہ بہتر ہے کہانی موڑ لیں ہم
نہیں ملتے اگر رستے ہمارے
انا کی ضد کہاں تک لے گئ ہے
ذرا سی دیر کے جھگڑے ہمارے
ٹھہر جا زین کب سے ہے سفر میں
صدا دینے لگے جوتے ہمارے
زین احترام