یوم پیدائش 01 جولائی 1970
زلفوں کو رخ پہ ڈال بڑی تیز دھوپ ہے
اے یار خوش جمال بڑی تیز دھوپ ہے
چہرہ ہے سرخ سرخ پسینے سے جسم تر
خود کہہ رہا ہے حال بڑی تیز دھوپ ہے
شدت کی پیاس سے یوں جمی لب پہ پپٹریاں
جیسے شجر پہ چھال بڑی تیز دھوپ ہے
پہلے بھی تیز دھوپ تھی ایسی مگر نہ تھی
یعنی کہ اب کے سال بڑی تیز دھوپ ہے
پہرہ فرات پر ہے یزیدی سپاہ کا
پیاسی علی کی آل بڑی تیز دھوپ ہے
صحرا میں تو سراب نظر آتے ہیں نوید
اوسان رکھ بحال بڑی تیز دھوپ ہے
داور نوید