یوم پیدائش 05 مئی 1965
جو میرے گناہوں پہ نظر رکھتے ہیں
البم میں وہی تتلی کے پر رکھتے ہیں
ظلمت کی سماعت میں کھل پڑتا ہے
مظلوم کے الفاظ اثر رکھتے ہیں
کس وقت کہاں کون جلاتا ہے چراغ
اتنی تو پتنگے بھی خبر رکھتے ہیں
ہیں آبلے کانٹوں کے لیے پیروی میں
تاروں کے لیے دیدۂ تر رکھتے ہیں
باتیں وہ بھلا کیسے کریں گے کھل کر
پرویزؔ میاں دل میں جو ڈر رکھتے ہیں
پرویز مظفر