یوم پیدائش 13اگست 1969
حسن جاناں جو نگاہوں میں ٹھہر جائے گا
پھر اسے چھوڑ کے دیوانہ کدھر جائے گا
جاں بلب رہتا ہے یہ درد محبت ہر دم
زخم تلوار نہیں ہے کہ جو بھر جائے گا
جام الفت ہے اثر ہوگا یقینا دل پر
" کیا خبر تھی کہ رگ جاں میں اتر جائے گا"
وادئ عشق میں آئے ہو سنبھل کر چلنا
ورنہ یہ دور تلک گرد سفر جائے گا
دل بیمار کو اک بار نظارہ دے دے
غم جاناں ہے ذرا اور نکھر جائے گا
کس کو معلوم تھا آئے گا زمانہ یہ بھی
آدمی اپنی ہی نظروں سے اتر جائے گا
لاکھ احساس محبت کو چھپالوں اقبال
" وہ تو خوشبو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا "
( اقبال احمد اقبال )