یوم پیدائش 25 دسمبر
خدا نے ہرکسی کو اک نیا اندازبخشا ہے
کسی کو سوز بخشا ہے،کسی کو سازبخشا ہے
عطا کرکے کسی کو رنگ و رونق ، دلکشی ، شوخی
جمال و حسن کا بے مثل اک اعجاز بخشا ہے
ترنم سے نوازا ہے کسی کو ربِ اکبرنے
کسی کو ماہرِ فن خوشنما شہباز بخشا ہے
گلوں کو رنگ و بو سے کس قدر شاداب رکھتا ہے
پرندوں کو عجب بال و پر پرواز بخشا ہے
فرشتوں کو ادائے بندگی سکھلائی ہے رب نے
مگر حوروں کو اس نے صورتِ شہنازبخشا ہے
رضائے رب جسے چاہے عطا کر دے نیا منصب
اسی نے ہر کسی کو ذلت و اعزاز بخشا ہے
وفا کا رنگ دنیا میں دیا عشّاق کو جس نے
حسینوں کو اسی نے دلبری کا ناز بخشا ہے
کسی کو بے سہارا وہ کبھی کرتا نہیں ہرگز
ضرورت مند کو اس نے سدا دمساز بخشا ہے
وہی محفوظ رکھتا ہے چُبھن سے خار کی لیکن
جِسے گُل کی تمنا ہے اُسے گُلناز بخشا ہے
ادا کیسے کروں میں شکر اپنے ربِ اعظم کا
مجھےجس نے بہت اعلیٰ ،حسیں ہمرازبخشا ہے
زمانے کی نزاکت کو بھلا مجھے نہیں کیسے
دلِ شاعر کو قدرت نے شعورِ راز بخشا ہے
خدا چاہےگا تو پھر خوب تر انجام بھی ہوگا
مجھے ذوقِ سخن کا اس نے جب آغازبخشا ہے
کروں کیسے بیاں رب کی عطا کردہ نوازش کا
اسی نے فن میں خود منصب مجھے ممتاز بخشا ہے
خیالی دیوتاؤں پر کسی کو فخر ہے تو کیا ؟
غزالی کو محمد مصطفےٰﷺ پر ناز بخشا ہے